جو کوئی نہ کرسکا وہ کے پی حکومت نے کردکھایا، کئی سیاسی رہنمائوں اور اہم شخصیات سے سکیورٹی واپس لے لی گئی

پشاور (نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کی جانب سے 29 سیاسی رہنماؤں اور اہم شخصیات سے پولیس سیکیورٹی واپس لے لی گئی ، پولیس نے ایلیٹ فورس کے 58 اہلکاروں کو ہیڈ کوارٹر طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق وامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی کی سیکیورٹی بھی واپس لے لی گئی اور تمام 8 اہلکاروں کو ہیڈ کوارٹر طلب کرلیا گیا ہے ، اس کے علاوہ اے این خیبرپختونخوا کے صدرایمل ولی خان اور میاں افتخار حسین کی سیکورٹی بھی ختم کر دی گئی ، سربراہ قومی وطن پارٹی آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور ن لیگ کے امیر مقام کی بھی سیکورٹی واپس لی گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی انور تاج اور سینٹر ایوب آفریدی کے سیکیورٹی اہلکاروں کو بھی ہیڈ کوارٹر طلب کر لیا گیا ہے جب کہ سابق ڈی جی نیب خیبرپختونخوا ناصرفاروق اعوان کی حفاظت پر مامور 7 اہلکاروں کو بھی واپس بلالیا گیا ہے۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کالونیل دور کا پروٹوکول کلچر ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم خود بھی آئندہ کسی نجی تقریب میں پروٹوکول کے ساتھ شریک نہیں ہوں گا ، وزرائے اعلیٰ، گورنرز اور وزیروں کی سیکیورٹی کا ازسر نو جائزہ لیا جائےگا، نئی سیکیورٹی پالیسی عوام کی سہولت اور اخراجات میں کمی کیلئے ہوگی۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کالونیل دور کے پروٹوکولز ختم کرنے جارہے ہیں ، اس ضمن میں وزرائے اعلیٰ، گورنرز اور وزیروں کی سیکیورٹی کا ازسر نو جائزہ لیا جائے گا ، اس مقصد کے لیے آئندہ ہفتے کابینہ کے اجلاس میں سیکیورٹی کے معاملات پر جامع پالیسی لائیں گے ، نئی سیکیورٹی پالیسی عوام کی سہولت اور اخراجات میں کمی کیلئے بنائی جارہی ہے جب کہ قومی خزانے کی رقم بچانے کیلئے بطور وزیراعظم خود بھی آئندہ کسی نجی تقریب میں پروٹوکول کے ساتھ شریک نہیں ہوں گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں