وزیراعظم عمران خان نے ہر اجلاس میں موجود قریبی ساتھی کو مشکوک قرار دیدیا

لاہور (نیوز ڈیسک )سینئرصحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ میری وزیراعظم عمران خان سے آخری ملاقات ہوئی تھی تو انہوں نے اپنے قریب ترین شخص کو مشکوک قرار دیا تھا۔وہ شخص عمران خان کے انتہائی قریب تصور کیا جاتا ہے جب کہ ہر وقت میڈیا پر بھی موجود ہوتا ہے۔عمران خان نے اس کا نام لے کر مجھ سے پوچھا کہ اس شخص کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے۔میں نے نام سن کر خاموشی اختیار کر لی۔جس کے بعد عمران خان نے مجھے کہا کہ اس بندے سے محتاط رہنا۔عمران خان نے اس شخص کو ’مشکوک‘ قرار دے دیا تھا۔عجیب بات یہ ہے کہ وہ موصوف ہر وقت میڈیا پر موجود ہوتے ہیں۔

اور عمران خان کے ساتھ بھی ہر میٹنگ میں ہوتے ہیں۔عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھ کر اپنے ساتھی کو مشکوک قرار دے دیا لیکن تعجب ہے کہ اگر وہ مشکوک ہے تو پھر وہ عمران خان کے ساتھ موجود کیوں ہوتے ہیں اور ہر اجلاس کا حصہ بھی ہوتے ہیں۔مجھے لگتا ہے کہ عمران خان کو ان سے دور رہنا چاہئیے۔اس سے قبل بھی اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے انکشاف کیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو علم ہے کہ ان کی کابینہ میں دہری شہریت والی شخصیات موجود ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ میں اسی وجہ سے کہتا تھا کہ وفاقی کابینہ میں سیکیورٹی کا مسئلہ ہے کیونکہ کابینہ میں ڈیٹا چوری کے لیے دوہری شہریت رکھنے والی شخصیات بیٹھی ہیں۔انہوں نے نام بتائے بغیر انکشاف کیا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے معاون خصوصی کے بارے میں مجھے کہا کہ مشکوک آدمی ہیں۔وہ معاون خصوصی روزانہ ٹی وی پر آتے ہیں۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے مزید کہا کے وزیراعظم عمران خان کو علم ہے کہ کابینہ میں دہری شہریت والے لوگ بیٹھے ہیں۔خیال رہے کہ وفاقی وزیر غلام سرور کی جانب سے کابینہ میں شامل معاونین خصوصی اور مشیروں کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا.انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہا کہ کابینہ میں ایسے لوگ بھی بیٹھے ہیں جنہیں وہ بھی نہیں جانتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں